موبائل فون اور سوشل میڈیا کے منفی اثرات

سوشل میڈیا ذاتی خیا لات, معلومات, اور دیگر معاملات کے اظہار خیال کا بہترین طریقہ کار ہے. سوشل میڈیا صارفین مختلف گروپس اور کمیو نیٹیز کے ذرئعیے اپنے دوستوں اور عزیزوں کے ساتھ رابطے میں رہتے ہیں. جہاں سوشل میڈیا تفریح کے اسباب فراہم کرتا ہے وہیں بچے اور طلبہ اپنی تعلیمی سرگرمیوں کے لیے اس کا استمعال کرسکتے ہیں.
جدید سمارٹ فونز کی آمد سے جہاں سوشل میڈیا کا استمعال بڑھ گیا ہے وہیں مزید اپپس متعارف ہوئین جن میں واٹس اپپ سر فہرست ہے . جدید سمارٹ فونز کی آمد نے جہاں سوشل میڈیا اور دوسرے پلیٹ فارمز کی مدد سے رابطے بڑھا نے میں کردار ادا کیا وہیں بہت سے نقصانات کو بھی جنم دیا ہے. ماہرین کے مطابق ایک دن میں موبائل فون, سوشل میڈیا اور واٹس اپپ کا 4 گھنٹے سے زائد استمعال خطرناک ثابت ہوسکتا ہے.
موبائل فون اپپس اور سوشل میڈیا کا غیر ضروری استمعال بہت سی جسمانی ذہنی بیماریوں کو جنم دے سکتا ہے . ایک تحقیق کے مطابق سوشل میڈیا کا زائد استمعال ذہنی دباو, تھکاوٹ , اور نفسیاتی مشکلات پیدا کرتا ہے . یہ مسائل زیادہ تر 16 سے 26 سال کے نوجوانوں میں پاے جاتے ہیں . ایک اور تحقیق کے مطابق سوشل میڈیا کا زائد استمعال کرنے والے لوگوں میں سر درد , قمر درد , اور آنکھوں کے مسائل زیادہ تعداد میں رپورٹ ہوتے ہیں. اور موبائل اپپس کا زائد استمعال کرنے والوں میں سے 25 فیصد ایسے افراد ہیں جو ہائی بلڈ پریشر جیسے امراض کا شکار ہوجاتے ہیں. ماہرین ان امراض کی وجہ موبائل فون اپپس کی تھری-ڈی سکرینز کو بتاتے ہیں.
ایک اور تحقیق کے مطابق موبائل فونز اور سوشل میڈیا اپپس کا زیادہ استمعال طلبہ کی تعلیمی سرگرمیوں کو بھی متاثر کرتا ہے. ان ٹیکنولیجیز کا بے تحاشا استمعال نوجوانوں کو کاھل بنا سکتا ہے جس سے ان کی سوچنے سمجھنے کی صلاحیت متاثر ہوسکتی ہے جو ان کی تعلیم پر اثر انداز ہوتا ہے .. علاوہ از یں ان اپپس کا زیادہ استمعال وقت بھی برباد کرتا ہے جس سے روز مرہ کے کام متاثر ہوتے ہیں . ان اپپس کا استمعال کرنے والے سوشل میڈیا کے استمعال میں اس قدر مگن ہوتے ہیں کے وہ دور دراز لوگوں کے ساتھ رابطے میں رہتے ہیں لیکن اپنے آس پاس کے لوگوں سے لا تعلق ہوجاتے ہیں.
سوشل میڈیا کا مناسب استمعال جہاں سود مند واقعہ ہوتا ہے وہیں اس کا زیادہ استمعال بہت سے منفی رویوں کو بھی جنم دیتا ہے. سوشل میڈیا کسی حد تک ایک غیر حقیقی دنیا بن چکا ہے . اور جب نوجوان اس غیر حقیقی دنیا سے اپنا مو از نہ کرتے ہیں تو وہ احساس کمتری کا شکار ہوجاتے ہیں . دوسروں کا چکا چو ند طرز زندگی اور کسی حد تک ترمیم شدہ جسمانی شبیہ نوجوانوں میں حسد جیسے منفی رو یوں کو جنم دے سکتا ہے.
لحاظہ سوشل میڈیا کا مناسب حد تک ہی استمعال کرنا چاہے اور غیر ضروری لوگوں سے رابطے سے پرہیز کرنا چاہے . والد ین کی بھی ذمّہ داری بنتی ہے کے اپنے بچوں کو موبائل فون کے مناسب استمعال کا سبق دیں. اس کے علاوہ تعلیمی ادا روں کا بھی فرض بنتا ہے کے وہ مختلف سیمینارز اور پروگرام ترتیب دیں جن میں سوشل میڈیا کے بے تحاشا استمعال کے منفی اثرات کو با ور کروا یا جاے اور اس کے مناسب استمعال کی ترغیب دی جاے.

Comments

  1. You are what you share.

    ReplyDelete
  2. We should not use social media that much bcoz I think its one of the reasons of depression. Now a days young generation is depressed just bcoz of using social apps very much sooo we should avoid the high usage of social media 😊😊

    ReplyDelete

Post a Comment