(Coronavirus Disease 2019 (COVID-19 | کورونا وائرس اور عوامی غیر ذمہ داری

کورونہ وائرس، جو کے چین کے شہر ووہان سے پھیلا، اب تک نو ہزار سے اوپر زندگیاں نگل چکا ہے۔ انتہائی سلیقے سے کیے گئے انتظامات کے باوجود چین مے کافی تعداد مے اموات ہویں ۔ چین کے بعد سب سے زیادہ اموات اٹلی اور ایران میں رپورٹ ہوئیں ۔ دنیا کے دوسرے ممالک بشمول امریکا، برطانیہ، شمالی کوریا، جنوبی کوریا، اور آسٹریلیا وغیرہ میں بھی کورونا وائرس نے تباہی مچائی ہے۔
جہاں دنیا کے دوسرے ممالک اس وبا سے متاثر ھوئے ہیں وہیں پاکستان بھی کورونا وائرس کے اثرات سے محفوظ نہیں رہ سکا۔ پاکستان میں کورونا وائرس مبینہ طور پے ایران کے راستے سے داخل ہوا جہاں مختلف زائرین واپسی پر یہ وائرس پاکستان لا ے ۔ مناسب انتظامات اور بروقت کاروائی نا ہونے کی وجہ سے یہ وائرس ملک میں مزید پھیلتا گیا۔
حکومت نے مزید پھیلاؤ روکنے کے لیے ملک بھر کے تعلیمی اداروں میں چھٹیوں کا اعلان کردیا۔ لیکن عوام نے بجاے احتیاط برتنے کے ان چھٹیوں کو تفریح کا ذریعہ بنا لیا جس سے کورونا وائرس مزید پھیل گیا ۔ اس چیز کے مدنظر حکومت نے ٹرین اور انٹر سٹی ٹرانسپورٹ پر پابندی کا اعلان کردیا۔
اب تک پاکستان میں کورونا وائرس کے 300 سے اوپر کیس رپورٹ ہوچکے ہیں اور 3 افراد اپنی جان گنوا چکے ہیں۔ اس چیز کے پیش نذر حکومت کو مزید سخت انتظامات کرنے کی ضرورت ہے تا کہ لوگوں کو گھروں تک محدود کیا جا سکے۔ حکومت نے اب تک ذمہ داری کا مظاہرہ کیا ہے لیکن اس وبا پر قابو پانے کے لئے مزید اقدامات کی ضرورت ہے۔
حکومت کو چاہئے کے عوام میں کورونا وائرس سے مطلق آگہی پیدا کی جاے۔ عوام الناس کو چاہے کے عوامی اجتماعات مے جانے سے گریز کریں اور غیر ضروری گھروں سے باہر نا نکلیں ۔ باتھروم استعمال کرنے کے بعد ہاتھ اچھے طریقے سے دھویں اور وقفے وقفے سے ہاتھ منہ کسی معیاری ہینڈ واش سے دھویں۔ ضروری کام ک سلسلے میں گھر سے باہر نکلنا ہو تو ماسک کا استعمال لازمی کریں۔ ۔۔کھانسی، زکام، اور بخار کی صورت میں فوری ڈاکٹر سے رابطہ کریں۔
اس کے علاوہ علما کرام کی خدمات بھی لیجائیں تا کہ عوام مے شعور پیدا کیا جا سکے۔ زندگی اور موت بلا شبہ اللہ کے ہاتھ میں ہے لیکن اللہ احتیاط اور زندگی کی حفاظت کا بھی حکم دیتا ہے۔ نماز بلا شبہ فرض عمل ہے لیکن نماز اور دیگر مذھبی معاملات کی ادائیگی کے دوران احتیاط کو ملحوظ خاطر رکھنے میں کوئی حرج نہیں۔ علاوہ ازیں ہمیں اللہ کے حضور التجا کرنی چاہے کے ہمیں ایسی تمام بیماریوں سے محفوظ رکھے ۔

Comments

Post a Comment